مؤلف: پاسٹر اسٹیفن رضا
✪✪✪
  1. پیدائش ۱: ۱-۲
    خُدا نے ابتدا میں زمین و آسمان کو پَیدا کیا۔ اور زمین ویران اور سُنسان تھی اور گہراو کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی روُح پانی کی سطح پر جُنبش کرتی تھی۔
  2. پیدائش ۶: ۳
    خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مزاحمت نہ کرتی رہیگی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے، تَوبھی اُس کی عمُر ایک سَو بیس برس کی ہوگی۔
  3. خروج ۳۱: ۱-۳
    پھر خُداوند نے موسیٰ سے کہا۔ دِیکھ مَیں نے بضلی ایل بِن اوری بِن حور کو یہوداہ کے قبیلہ میں سے نام لیکر بُلایا ہے۔ اور میَں نے اُس کو حکمت اور فہم اور عِلم اور ہر طرح کی صنعت میں رُوح اللہ سے معمُور کیا ہے۔
  4. گنتی ۱۱: ۱۷
    اور میں اُتر کر تیرے ساتھ وہاں باتیں کروں گا اور جو رُوح تجھ میں ہے اُس میں سے لے کر اُن پر رکھّوں گا تاکہ وہ بھی قوم کا بوجھ تیرے ساتھ اُٹھائیں اور تُو اکیلا ہی نہ اُٹھاتا رہے۔
  5. گنتی ۱۱: ۲۵-۲۹
    تب خُداوند ابر میں ہو کر نازل ہوا اور اُس نے موسیٰ سے بات کی اور اُس رُوح میں سے جو اُس میں تھی لے کر اُن ستر بزرگوں پر ڈالی۔ جب رُوح اُن پر آئی تو وہ نبوت کرنے لگے، لیکن اُس کے بعد پھر کبھی نہیں کی۔ اور لشکرگاہ میں دو اشخاص، الداد اور میداد رہ گئے، اُن پر بھی رُوح آئی اور وہ نبوت کرنے لگے۔ یشوع نے موسیٰ سے کہا: اے میرے مالک! اُن کو روک۔ موسیٰ نے کہا: کاش کہ خُداوند کی ساری قوم نبی ہوتی اور خُداوند اپنی رُوح اُن پر ڈال دیتا۔
  6. گنتی ۲۷: ۱۸
    خُداوند نے موسیٰ سے کہا: تُو نون کے بیٹے یشوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس میں رُوح ہے۔
  7. قضاۃ ۳: ۱۰
    اور خُداوند کی رُوح اُس پر اُتری اور وہ اسرائیل کا قاضی ہوا اور جنگ کے لیے نکلا۔
  8. قضاۃ ۶: ۳۴
    تب خُداوند کی رُوح جدعون پر نازل ہوئی۔ سو اُس نے نرسنگا پھونکا اور ابی‌عزر کے لوگ اُس کی پیروی میں جمع ہوئے۔
  9. ۱-سموئیل ۱۰: ۱۰
    جب وہ اُس پہاڑ کے نزدیک پہنچے تو نبیوں کی ایک جماعت ملی اور خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازل ہوئی اور وہ نبیوں کے ساتھ نبوت کرنے لگا۔
  10. ۱-سموئیل ۱۶: ۱۳
    تب سموئیل نے تیل کا سِینگ لیا اور اُسے اُس کے بھائیوں کے درمیان مسح کیا، اور خُداوند کی رُوح اُس دن سے آگے داؤد پر زور سے نازل ہوتی رہی۔
  11. ۱-سموئیل ۱۶: ۱۴
    اور خُداوند کی رُوح ساؤل سے جُدا ہو گئی اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح اُسے ستانے لگی۔
  12. ۲-سموئیل ۲۳: ۲
    خُداوند کی رُوح نے میری معرفت کلام کیا اور اُس کا سُخن میری زبان پر تھا۔
  13. ۲-تواریخ ۲۴: ۲۰
    تب خُدا کی رُوح یہویدع کاہن کے بیٹے زکریاہ پر نازل ہوئی اور وہ لوگوں کے سامنے کھڑا ہو کر کہنے لگا: خُدا یوں فرماتا ہے کہ تم کیوں خُداوند کے حکموں کو چھوڑتے ہو؟ تم نے خُداوند کو چھوڑا، اِس لیے اُس نے تمہیں چھوڑ دیا۔
  14. نحمیاہ ۹: ۲۰
    اور تُو نے اپنی نیک رُوح اُن کو تعلیم دینے کے لیے عطا کی۔
  15. ایوب ۳۲: ۸
    لیکن انسان میں رُوح ہے اور قادر مطلق کا دم اُسے فہم بخشتا ہے۔
  16. ایوب ۳۳: ۴
    خُدا کی رُوح نے مجھے بنایا اور قادر مطلق کا دم مجھے زندگی بخشتا ہے۔
  17. زبور ۵۱: ۱۱-۱۲
    مجھے اپنے حضور سے خارج نہ کر اور اپنی رُوح کو مجھ سے جُدا نہ کر۔ اپنی نجات کی شادمانی مجھے پھر عنایت کر اور مستعد رُوح سے مجھے سنبھال۔
  18. زبور ۱۰۴: ۳۰
    تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے تو یہ پیدا ہوتے ہیں اور تُو زمین کی صورت نیا بنا دیتا ہے۔
  19. زبور ۱۳۹: ۷
    میں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤں؟ یا تیری حضوری سے کہاں بھاگوں؟
  20. زبور ۱۴۳: ۱۰
    مجھے سِکھا کہ تیری مرضی پر چلوں، کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔ تیری نیک رُوح مجھے راستی کے ملک میں لے چلے۔
  21. امثال ۱: ۲۳
    تم میری ملامت کو سُنکر باز آو۔ دیکھو! میں اپنی روح تم پر اُنڈیلونگی۔ میں تم کو اپنی باتیں بتاؤنگی۔
  22. یسعیاہ ۳۲: ۱۳-۲۰
    میرے لوگوں کی سر زمین میں کانٹے اور جھاڑیاں ہونگی... تا وقتیکہ عالم بالا سے ہم پر روح نازل نہ ہو... تم خوش نصیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتے ہو اور بیلوں اور گدھوں کو ادھر لے جاتے ہیں۔
  23. یسعیاہ ۴۲: ۱
    دیکھو میرا خادم جس کو میں سنبھالتا ہوں، میرا برگزیدہ جس سے میرا دل خوش ہے۔ میں نے اپنی روح اس پر ڈالی۔ وہ قوموں میں عدالت جاری کرے گا۔
  24. یسعیاہ ۴۴: ۱-۸
    ...میں پیاسی زمین پر انڈیلوں گا... میں اپنی روح تیری نسل پر اور اپنی برکت تیری اولاد پر نازل کرونگا...
  25. یسعیاہ ۶۱: ۱
    خداوند خدا کی روح مجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مجھے مسح کیا تاکہ حلیموں کو خوشخبری سناؤں...
  26. حزقی ایل ۱۱: ۱۹-۲۰
    اور میں ان کو نیا دل دوں گا اور نئی روح تمہارے باطن میں ڈالوں گا...
  27. حزقی ایل ۳۶: ۲۶-۲۷
    ...اور میں اپنی روح تمہارے باطن میں ڈالوں گا...
  28. حزقی ایل ۳۷: ۱-۱۰
    ...خداوند کا ہاتھ مجھ پر تھا اور اس نے مجھے اپنی روح میں اُٹھا لیا... اور میں تمہارے اندر روح ڈالوں گا اور تم زندہ ہو جاؤ گی۔
  29. حزقی ایل ۳۷: ۱۴
    اور میں اپنی روح تم میں ڈالوں گا اور تم زندہ ہو جاؤ گے...
  30. یوایل ۲: ۲۸-۲۹
    ...میں ہر فرد بشر پر اپنی رُوح نازل کُروں گا... بلکہ میں ان ایّام میں غلاموں اور لونڈیوں پر اپنی روح نازل کروں گا۔
  31. میکاہ ۳: ۷-۸
    ...لیکن میں خداوند کی روح کے باعث قوت و عدالت اور دلیری سے معمور ہوں...
  32. زکریاہ ۴: ۶
    ...نہ تو زور سے اور نہ تُو توانائی سے بلکہ میری روح سے رب الافواج فرماتا ہے۔
  33. متی ۱: ۱۸
    ...وہ روح القدس کی قدرت سے حاملہ پائی گئی۔
  34. متی ۳: ۱۱
    ...وہ تم کو روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔
  35. متی ۱۲: ۳۱-۳۲
    ...مگر جو کفر روح کے حق میں ہو وہ معاف نہ کیا جائے گا...
  36. متی ۲۸: ۱۹
    ...اور ان کو باپ اور بیٹے اور روح القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔
  37. مرقس ۱۳: ۱۱
    ...کہنے والے تم نہیں ہو بلکہ روح القدس ہے۔
  38. لوقا ۱۲: ۱۲
    کیونکہ روح القدس اُسی گھڑی تمہیں سکھا دے گا کہ کیا کہنا چاہیے۔
  39. لوقا ۱: ۳۵
    ...روح القدس تجھ پر نازل ہوگا... اور اس سبب سے وہ مولود مقدس خدا کا بیٹا کہلائے گا۔
  40. لوقا ۳: ۲۱-۲۲
    ...روح القدس جسمانی صورت میں کبوتر کی مانند اس پر نازل ہوا...
  41. لوقا ۱۱: ۱۳
    ...تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو روح القدس کیوں نہ دے گا؟
  42. لوقا ۲۴: ۴۹
    ...جب تک عالم بالا سے تم کو قوت کا لباس نہ ملے، اس شہر میں ٹھہرے رہو۔
  43. یوحنا ۱: ۳۳
    اور میں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر جِس نے مُجھے پانی سے بپتِسمہ دینے کو بھیجا اُسی نے مُجھ سے کہا کہ جِس پر رُوح کو اُترتے اور ٹھہرتے دیکھے وُہی رُوح اُلقدُوس سے بپتِسمہ دینے والا ہے۔
  44. یوحنا ۳: ۵-۸
    5 یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں جب تک کوئی آدمِی پانی اور رُوح سے پیَدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی میں داخِل نہِیں ہو سکتا۔ 6 جو جِسم سے پَیدا ہُؤا ہے جِسم ہے اور جو رُوح سے پَیدا ہُؤا ہے رُوح ہے۔ 7 تعّجُب نہ کرکہ مَیں نے تُجھ سے کہا تُمہیں نئے سِرے سے پَیدا ہونا ضرُور ہے۔ 8 ہوا جِدھر چاھتی ہے چلتی ہے اور تُو اُس کی آواز سُنتا ہے مگر نہِیں جانتا کہ وہ کہاں سے آتی اور کہاں کو جاتی ہے۔ جو کوئی رُوح سے پَیدا ہُؤا اَیسا ہی ہے۔
  45. یوحنا ۱۴: ۱۶-۱۷
    16 اور مَیں باپ سے دَرخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔ 17 یعنی رُوح حق جِسے دُنیا حاصِل نہِیں کرسکتی کِیُونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے۔ تُم اُسے جانتے ہو کِیُونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اَندر ہوگا۔
  46. یوحنا ۱۴: ۲۶
    26 لیکِن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا۔
  47. یوحنا ۱۵: ۲۶
    26 لیکِن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تمُہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجوں گا یعنی رُوح حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔
  48. یوحنا ۱۶: ۷، ۱۳-۱۴
    7 لیکِن مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لئِے فائِدہ مند ہے کِیُونکہ اگر مَیں نہ جاؤُں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکِن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔ 13 لیکِن جب وہ یعنی رُوح حق آئے گا تو تُم کو تمام سَچّائی کی راہ دِکھائے گا۔ اِس لِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکِن جو کُچھ سُنیگا وُہی کہے گا اور تُمہیں آئیندا کی خَبریں دے گا۔ 14 وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصل کر کے تُمہیں خَبریں دے گا۔
  49. اعمال ۱: ۴-۵
    4 اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہِر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔ 5 کِیُونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوح اُلقدس سے بپتِسمہ پاو گے۔
  50. اعمال ۱: ۸
    8 لیکِن جب رُوح اُلقدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاو گے اور یروشلِیم اور تمام یہوُدیہ اور سامریہ میں بلکہ زمِین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے۔
  51. اعمال ۲: ۱-۴
    جب عِید پنتِکسُت کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔ 2 کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔ 3 اور اُنہِیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آٹھہِریں۔ 4 اور وہ سب رُوحُ اُلقدس سے بھر گئے اور غَیر زبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہِیں بولنے کی طاقت بخشی۔
  52. اعمال ۲: ۳۸
    38 پطرس نے اُن سے کہا کے تُوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک گُناہوں کی مُعافی کے لئِے یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القدُس اِنعام میں پاو گے۔
  53. اعمال ۴: ۳۱
    31 جب وہ دُعا کرچُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔
  54. اعمال ۵: ۳-۴
    3 مگر پطرس نے کہا اَے حننِیاہ ۔ کِیُوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القدُس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟ 4 کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیّار میں نہ رہی؟ تُو نے کِیُوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہِیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا۔
  55. اعمال ۵: ۳۲
    32 اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوح القدُس بھی جِسے خُدا نے اُنہِیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں۔
  56. اعمال ۸: ۹-۲۴
    9 اِس سے پہلے شمعُون نام ایک شَخص اُس شہر جادُو گری کرتا تھا اور سامریہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شَخص ہُوں۔ 10 اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مَتَوَجّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شَخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔ 11 وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوّجِہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔ 12 لیکِن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُوع مسِیح کے نام کی خُوشخَبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔ 13 اور شمعُون نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حیَران ہُؤا۔ 14 جب رَسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُناکہ سامریوں نے خُدا کا کلام قُبول کرلِیا تو پطرس اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔ 15 اِنہوں نے جا کر اُن کے لئِے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔ 16 کِیُونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کسِی پر نازِل نہ ہُؤا تھا۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔ 17 پھِر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔ 18 جب شمعُون نے دیکھا کہ رَسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوحُ القُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپے لاکر۔ 19 کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیّار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکُھّوں وہ رُوحُ القُدس پائے۔ 20 پطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپے تیرے ساتھ غارت ہوں۔ اِس لِئے کہ تُونے خُدا کی بخشِش کو روپیَوں سے حاصل کرنے کا خیال کِیا۔ 21 تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے بخرہ کِیُونکہ تیرا دِل کِیُونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہِیں۔ 22 پَس اپنی اِس بدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کرکہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔ 23 کِیُونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گِرفتار ہے۔ 24 شمعُون نے جواب میں کہا تُم میرے لئِے خُداوند سے دُعا کرو کہ جو باتیں تُم نے کہِیں اُن میں سے کوئی مُجھے پیش نہ آئے۔
  57. اعمال ۹: ۳۱
    31 پَس تمام یہُودیہ اور گلِیل اور سامریہ میں کِلیسیا کو چَین ہوگیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف ار رُوح اُلقدُس کی تسّلی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی۔
  58. اعمال ۱۹: ۶
    6 جب پولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زبانیں بولنے اور نبُّووت کرنے لگے۔
  59. رومیوں ۸: ۹
    9 لیکِن تُم جِسمانی نہِیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہِیں وہ اُس کا نہِیں۔
  60. رومیوں ۸: ۱۱
    11 اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُوع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدَنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔
  61. رومیوں ۸: ۱۲-۱۳
    12 کِیُونکہ اگر تُم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُزارو گے تو ضرُور مرو گے اور اگر رُوح سے بَدَن کے کاموں کو نیست ونابُود کرو گے تو جِیتے رہو گے۔
  62. رومیوں ۸: ۱۴-۱۷
    14 اِس لِئے کہ جِتنے خُدا کے رُوح کی ہِدایت سے چلتے ہیں وُہی خُدا کے بَیٹے ہیں۔ 15 کِیُونکہ تُم کو غُلامی کی رُوح نہِیں ملِی جِس سے پھِر ڈر پَیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی رُوح مِلی جِس سے ہم ابّا یعنی اَے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں۔ 16 رُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مِل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔ 17 اور اگر فرزند ہیں تو وارِث بھی ہیں یعنی خُدا کے وارِث اور مسِیح کے ہم مِیراث بشرطیکہ ہم اُس کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُس کے جلال بھی پائیں۔
  63. رومیوں ۸: ۲۶-۲۷
    26 اِس طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جس طور سے ہمیں دعا کرنی چاہیے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خود ایسی آہیں بھر بھر کر ہماری شفاعت کرتا ہے جن کا بیان نہیں ہو سکتا۔ 27 اور دلوں کو پرکھنے والا جانتا ہے کہ رُوح کی کیا نیت ہے کیونکہ وہ خدا کی مرضی کے موافق مقدّسوں کی شفاعت کرتا ہے۔
  64. رومیوں ۱۵: ۱۳
    13 پس خدا جو امید کا چشمہ ہے تمہیں ایمان رکھنے کے باعث ساری خوشی اور اطمینان سے معمور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قدرت سے تمہاری امید زیادہ ہوتی جائے۔
  65. رومیوں ۱۵: ۱۶
    16 کہ میں خدا کی خوشخبری کی خدمت کاہن کی طرح انجام دوں تاکہ غیر قومیں نذر کے طور پر رُوحُ القُدس سے مقدس بن کر مقبول ہوجائیں۔
  66. ۱ کرنتھیوں ۲: ۴
    4 اور میری تقریر اور میری منادی میں حکمت کی لبھانے والی باتیں نہ تھیں بلکہ وہ رُوح اور قدرت سے ثابت ہوتی تھیں۔
  67. ۱ کرنتھیوں ۲: ۱۱-۱۴
    11 کیونکہ انسانوں میں سے کون کسی انسان کی باتیں جانتا ہے سوائے انسان کی اپنی روح کے جو اُس میں ہے؟ اسی طرح خدا کے رُوح کے سوا کوئی خدا کی باتیں نہیں جانتا۔ 12 مگر ہم نے نہ دنیا کی روح بلکہ وہ رُوح پایا جو خدا کی طرف سے ہے تاکہ اُن باتوں کو جانیں جو خدا نے ہمیں عنایت کی ہیں۔ 13 اور ہم اُن باتوں کو اُن الفاظ میں نہیں بیان کرتے جو انسانی حکمت نے ہم کو سکھائے ہوں بلکہ اُن الفاظ میں جو رُوح نے سکھائے ہیں اور رُوحانی باتوں کا رُوحانی باتوں سے مقابلہ کرتے ہیں۔ 14 مگر نفسانی آدمی خدا کے رُوح کی باتیں قبول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدیک بے وقوفی کی باتیں ہیں اور نہ وہ انہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ رُوحانی طور پر پرکھی جاتی ہیں۔
  68. ۱ کرنتھیوں ۳: ۱۶-۱۷
    16 کیا تم نہیں جانتے کہ تم خدا کا مقدس ہو اور خدا کا رُوح تم میں بسا ہوا ہے؟ 17 اگر کوئی خدا کے مقدس کو برباد کرے گا تو خدا اُس کو برباد کرے گا کیونکہ خدا کا مقدس پاک ہے اور وہ تم ہو۔
  69. ۱ کرنتھیوں ۶: ۱۹-۲۰
    19 کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن رُوحُ القدُس کا مقدس ہے جو تم میں بسا ہوا ہے اور تم کو خدا کی طرف سے ملا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔ 20 کیونکہ قیمت سے خریدے گئے ہو۔ پس اپنے بدن سے خدا کا جلال ظاہر کرو۔
  70. ۱ کرنتھیوں ۱۲: ۱-۱۱
    1 اے بھائیو! میں نہیں چاہتا کہ تم روحانی نعمتوں کے بارے میں بےخبر رہو۔ 2 تم جانتے ہو کہ جب تم غیرقوم تھے تو گونگے بتوں کے پیچھے جس طرح کوئی تم کو لے جاتا تھا اسی طرح جاتے تھے۔ 3 پس میں تمہیں بتاتا ہوں کہ جو کوئی خدا کے رُوح کی ہدایت سے بولتا ہے وہ نہیں کہتا کہ یسوع ملعون ہے اور نہ کوئی رُوحُ القدُس کے بغیر کہہ سکتا ہے کہ یسوع خداوند ہے۔ 4 نعمتیں تو طرح طرح کی ہیں مگر رُوح ایک ہی ہے۔ 5 اور خدمات بھی طرح طرح کی ہیں مگر خداوند ایک ہی ہے۔ 6 اور تاثیریں بھی طرح طرح کی ہیں مگر خدا ایک ہی ہے جو سب میں ہر طرح کا اثر پیدا کرتا ہے۔ 7 لیکن ہر شخص میں رُوح کا ظہور فائدہ پہنچانے کے لیے ہوتا ہے۔ 8 کیونکہ ایک کو رُوح کے وسیلہ سے حکمت کا کلام عنایت ہوتا ہے اور دوسرے کو اُسی رُوح کی موافق علمیت کا کلام۔ 9 کسی کو اُسی رُوح سے ایمان اور کسی کو اُسی ایک رُوح سے شفا دینے کی توفیق۔ 10 کسی کو معجزوں کی قدرت۔ کسی کو نبوت کی۔ کسی کو رُوحوں کا امتیاز۔ کسی کو طرح طرح کی زبانیں۔ کسی کو زبانوں کو ترجمہ کرنا۔ 11 لیکن یہ سب تاثیریں وہی ایک رُوح کرتا ہے اور جس کو جو چاہتا ہے بانٹتا ہے۔
  71. ۱ کرنتھیوں ۱۲: ۱۳
    13 کیونکہ ہم سب نے خواہ یہودی ہو خواہ یونانی۔ خواہ غلام خواہ آزاد۔ ایک ہی رُوح کے وسیلہ سے ایک بدن کے ہونے کے لیے بپتسمہ لیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پلایا گیا۔
  72. ۲ کرنتھیوں ۳: ۱۷
    17 اور وہ خداوند رُوح ہے اور جہاں کہیں خداوند کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔
  73. گلتیوں ۵: ۱۶-۱۸
    16 مگر میں یہ کہتا ہوں کہ رُوح کے موافق چلو تو جسم کی خواہش کو ہرگز پورا نہ کرو گے۔ 17 کیونکہ جسم رُوح کے خلاف خواہش کرتا ہے اور رُوح جسم کے خلاف اور یہ ایک دوسرے کے مخالف ہیں تاکہ جو تم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔ 18 اور اگر تم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شریعت کے ماتحت نہیں رہے۔
  74. گلتیوں ۵: ۲۲-۲۳
    22 مگر رُوح کا پھل محبت۔ خوشی۔ اطمینان۔ تحمل۔ مہربانی۔ نیکی۔ ایمان داری۔ 23 حلیم۔ پرہیزگاری ہے۔ ایسے کاموں کی کوئی شریعت مخالف نہیں۔
  75. گلتیوں ۵: ۲۵
    25 اگر ہم رُوح کے سبب سے زندہ ہیں تو رُوح کے موافق چلنا بھی چاہئے۔
  76. افسیوں ۱: ۱۳-۱۴
    13 اور اسی میں تم پر بھی جب تم نے کلامِ حق کو سنا جو تمہاری نجات کی خوشخبری ہے اور اُس پر ایمان لائے پاک موعودہ رُوح کی مہر لگی۔ 14 وہی خدا کی ملکیت کی مخلصی کے لیے ہماری میراث کا بیعانہ ہے تاکہ اُس کے جلال کی ستائش ہو۔
  77. افسیوں ۴: ۳۰
    30 اور خدا کے پاک رُوح کو رنجیدہ نہ کرو جس سے تم پر مخلصی کے دن کے لیے مہر ہوئی۔
  78. ۱ تھسلینیکیوں ۱: ۵
    5 اس لیے کہ ہماری خوشخبری تمہارے پاس نہ فقط لفظی طور پر پہنچی بلکہ قدرت اور رُوحُ القدُس اور پورے اعتقاد کے ساتھ بھی چنانچہ تم جانتے ہو کہ ہم تمہاری خاطر تم میں کیسے بن گئے تھے۔
  79. ۱ تھسلینیکیوں ۵: ۱۹
    19 رُوح کو نہ بجھاؤ۔
  80. ططس ۳: ۵
    5 تو اُس نے ہم کو نجات دی مگر راستبازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خود کیے بلکہ اپنی رحمت کے مطابق نئی پیدائش کے غسل اور رُوحُ القدُس کے ہمیں نیا بنانے کے وسیلہ سے۔
  81. ۲ پطرس ۱: ۲۱
    21 کیونکہ نبوت کی کوئی بات آدمی کی خواہش سے نہیں ہوئی بلکہ آدمی رُوحُ القدُس کی تحریک کے سبب سے خدا کی طرف سے بولتے تھے۔
  82. مکاشفہ ۱: ۱۰
    10 کہ خداوند کے دن رُوح میں آگیا اور اپنے پیچھے نرسنگے کی سی یہ ایک بڑی آواز سنی۔
  83. مکاشفہ ۴: ۲
    2 فوراً میں رُوح میں آگیا اور کیا دیکھتا ہوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھا ہے اور اُس تخت پر کوئی بیٹھا ہے۔
  84. مکاشفہ ۱۷: ۳
    3 پس وہ مجھے رُوح میں جنگل کو لے گیا۔
  85. مکاشفہ ۲۱: ۱۰
    10 اور وہ مجھے رُوح میں ایک بڑے اور اونچے پہاڑ پر لے گیا۔