اور آدمؔ نے اپنی بیوی کا نام حّواؔ رکھا اِسلئے کہ وہ سب زِندوں کی ماں ہے۔
پیدائش ۲۴: ۶۰
اور اُنہوں نے رِؔبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہا اے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہو اور تیری نسل اپنے کینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کی مالِک ہو۔
خروج ۲۰: ۱۲
تو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا تاکہ تیری عمر اس مُلِک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے دراز ہو۔
خروج ۲۱: ۱۵، ۱۷
اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مارے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔۔۔اور جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لعنت کرے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔
احبار ۱۹: ۳
تم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے۔
احبار ۲۰: ۹
اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں پر لعنت کرے وہ ضرور جان سے مارا جائے اس نے اپنے باپ یا ماں پر لعنت کی ہے۔ سو اسکا خون اسی کی گردن پر ہوگا۔
استثنا ۵: ۱۶
اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جیسا خداوند تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے تاکہ تیری عمر دراز ہو اور جو مُلک خداوند تیرا خدا تجھے دیتا ہے اُس میں تیرا بھلا ہو۔
استثنا ۲۲: ۶-۷
اگر راہ چلتے اتفاقاً کسی پرندہ کا گھونسلا درخت یا زمین پر بچوں یا انڈوں سمیت تجھ کو مل جائے اور ماں بچوں یا انڈوں پر بیٹھی ہوئی ہو تو تُو بچوں کی ماں سمیت نہ پکڑ لینا۔ بچوں کو تُو لے تو لے پر ماں کو ضرور چھوڑ دینا تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عمر دراز ہو۔
استثنا ۲۷: ۱۶
لعنت اُس پر جو اپنے باپ یاں ماں کو حقیر جانے اور سب لوگ کہیں آمین۔
قضاۃ ۱۶: ۱۷
تو اس نے اپنا دل کھول کر اسے بتا دیا کہ میرے سر پر استرہ نہیں پھرا ہے۔ اس لئے کہ میں اپنی ماں کے پیٹ ہی سے خدا کا نذیر ہوں۔ سو اگر میرا سر مونڈا جائے تو میرا زور مجھ سے جاتا رہے گا اور میں کمزور ہو کر اور آدمیوں کی طرح ہوجاؤں گا۔
روت ۱: ۱۶-۱۷
روت نے کہا تو منت نہ کر کہ میں تجھے چھوڑوں اور تیرے پیچھے سے لوٹ جاؤں کیونکہ جہاں تو جائیگی میں جاؤنگی اور جہاں تو رہیگی میں رہونگی تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خدا میرا خدا۔ جہاں تو مریگی میں مرونگی اور وہیں دفن بھی ہونگی خداوند مجھ سے ایسا ہی بلکہ اس سے بھی زیادہ کرے اگر موت کے سوا کوئی چیز مجھ کو تجھ سے جدا کر دے۔
روت ۳: ۵-۶
اس نے اپنی ساس سے کہا جو کچھ تو مجھ سے کہتی ہے میں کرونگی۔ سو وہ کھلیہان کو گئی اور جو کچھ اسکی ساس نے حکم دیا تھا وہ سب کیا۔
ا۔ سموئیل ۱: ۲۶-۲۸
اور وہ کہنے لگی اَے میرے مالک تیری جان کی قسم! اَے میرے مالک میں وُہی عَورت ہُوں جس نے تیرے پاس یہیں کھڑی ہو کر خُداوند سے دُعا کی تھی۔ میں نے اِس لڑکے کے لئے دُعا کی تھی اور خُداوند نے میری مرُاد جو میں نے اُس سے مانگی پُوری کی۔ اِسی لئے میں نے بھی اِسے خُداوند کو دے دِیا۔ یہ اپنی زندگی گھر کے لئے خُداوند کو دے دیا گیا ہے تب اُس نے وہاں خُداوند کے آگے سجدہ کیا۔
ا۔ سلاطین ۲: ۲۰
اور کہنے لگی میری تُجھ سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے۔ تُو مجھ سے اِنکار نہ کرنا۔ بادشاہ نے اُس سے کہا اے میری ماں! اِرشاد فرما مجھے تُجھ سے اِنکار نہ ہو گا۔
۱۔ سلاطین ۳: ۱۶-۲۸
اُس وقت دو عورتیں جو کسبیاں تھیں بادشاہ کے پاس آئیں اور اُس کے آگے کھڑی ہوئیں۔ اور ایک عورت کہنے لگی اے میرے مالک! میں اور یہ عورت دونوں ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اور اِس کے ساتھ گھر میں رہتے ہوئے میرے ایک بچہ ہوا۔ اور میرے زچہ ہو جانے کے بعد تیسرے دن ایسا ہوا کہ یہ عورت بھی زچہ ہو گئی اور ہم ایک ساتھ ہی تھیں۔ کوئی غیر شخص اُس گھر میں نہ تھا۔ سِوا ہم دونوں کے جو گھر ہی میں تِھیں۔ اور اَس عورت کو بچہ رات کو مر گیا کیونکہ یہ اُس کے اُوپر ہی لیٹ گئی تھی۔ سو یہ آدھی رات کو اُٹھی اور جس وقت تیری لونڈی سوتی تھی میرے بیٹے کو میری بغل سے لیکر اپنی گود میں لٹا لیا اور اپنے مرے ہوئے بچے کو میری گود میں ڈال دیا۔ صبح کو غور کیا تو دیکھا کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے ہُوا تھا۔ پھر وہ دوسری عورت کہنے لگی نہیں یہ جو جیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مرا ہُوا تیرا بیٹا ہے۔ اِس نے جواب دیا نہیں مرا ہُوا تیرا بیٹا ہے اور جیتا میرا بیٹا ہے۔ سو وہ بادشاہ کے حضور اِسی طرح کہتی رہیں۔ تب بادشاہ نے کہا ایک کہتی یہ جو جیتا ہے میرا بیٹا ہے اور جو مر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور دوسری کہتی ہے کہ نہیں بلکہ جو مر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور جو جیتا ہے وہ میرا بیٹا ہے۔ سو بادشاہ نے کہا مُجھے ایک تلوار لا دو۔ جب وہ بادشاہ کے پاس تلوار لے آئے۔ پھر بادشاہ نے فرمایا کہ اِس جیتے بچے کو چِیر کر دو ٹُکڑے کر ڈالو اور آدھا ایک کو اور آدھا دوسری کو دے دو۔ تب اُس عورت نے جِسکا وہ جیتا بچہ تھا بادشاہ سے عرض کی کیونکہ اُس کے دل میں اپنے بیٹے کی مامتا تھی سو وہ کہنے لگی اے میرے مالک! یہ جیتا بچہ اُسی کو دیدے پر اُسے جان سے نہ مروا لیکن دوسری نے کہا یہ نہ میرا ہو نہ تیرا اُسے چِیر ڈالو۔ تب بادشاہ نے حُکم کیا کہ جیتا بچہ اُسی کو دو اور اُسے جان سے نہ مارو کیونکہ وہی اُس کی ماں ہے۔ اور سارے اسرائیل نے یہ اِنصاف جو بادشاہ نے کِیا سُنا اور وہ بادشاہ سے ڈرنے لگے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے کے لیے خُدا کی حکمت اُس کے دل میں ہے۔
زبور ۲۲: ۱۰
میں پیدائش ہی سے تجھ پر چھوڑا گیا۔ میری ماں کے پیٹ ہی سے تُو میرا خُدا ہے۔
زبور ۲۷: ۱۰
جب میرا باپ اور میری ماں مجھے چھوڑدیں۔ تو خُداوند مجھے سنبھال لیگا۔
زبور ۱۳۹: ۱۳
کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مجھے صورت بخشی۔
امثال ۱: ۸-۹
اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کی تربیت پر کان لگا اور اپنی ماں کی تعلیم کو ترک نہ کر۔ کیونکہ وہ تیرے سر کے لئے زینت کا سہرا اور تیرے گلے کے لیے طوق ہونگی۔
امثال ۶: ۲۰
اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کے فرمان کو بجالا اور اپنی ماں کی تعلیم کو نہ چھوڑ۔
امثال ۱۰: ۱
سلیمان کی امثال دانا بیٹا باپ کو خوش رکھتا ہے لیکن احمق بیٹا اپنی ماں کا غم ہے۔
امثال ۱۵: ۲۰
دانا بیٹا باپ کو خوش رکھتا ہے پر احمق اپنی ماں کی تحقیر کرتا ہے۔
امثال ۱۷: ۲۵
احمق بیٹا اپنے باپ کے لئے غم اور اپنی ماں کے لئے تلخی ہے۔
امثال ۱۹: ۲۶
جو اپنے باپ سے بد سلوکی کرتا اور ماں کو نکال دیتا ہے خجالت کا باعث اور رسوائی لانے والا بیٹا ہے۔
امثال ۲۰: ۲۰
جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لعنت کرتا ہے اُسکا چراغ گہری تاریکی میں بجھایا جائیگا۔
امثال ۲۳: ۲۲
اپنے باپ کا جس سے تو پیدا ہوا شنوا ہو اور اپنی ماں کو اُسکے بڑھاپے میں حقیر نہ جان۔
امثال ۲۳: ۲۵
اپنے ماں باپ کو خوش کر۔ اپنی والدہ کو شادمان رکھ۔
امثال ۳۰: ۱۱
ایک پشت اَیسی ہے جو اپنے باپ پر لعنت کرتی ہے اور اپنی ماں کو مبارک نہیں کہتی (وہ پشت مدرز ڈے تو مناتی ہے۔۔۔)۔
امثال ۳۰: ۱۷
وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقیر جانتی ہے وادی کے کوے اس کو اچک لے جائیں گے اور گدھ کے بچے اسے کھائیں گے۔
امثال ۳۱: ۱
لموایل بادشاہ کے پیغام کی باتیں جو اُسکی ماں نے اُسے سکھائیں۔
امثال ۳۱: ۲۸-۳۱
اُسکے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مبارک کہتے ہیں۔ اُسکا شوہر بھی اُسکی تعریف کرتا ہے کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضیلت دِکھائی ہے لیکن تو سب پر سبقت لے گئی۔
یسعیاہ ۴۵: ۱۰
اس پر افسوس جو باپ سے کہے کہ تو کس چیز کا والد ہے؟ اور ماں سے کہے کہ تو کس چیز کی والدہ ہے؟
یسعیاہ ۴۹: ۱۵
کیا ممکن ہے کہ کوئی ماں اپنے شیر خوار بچے کو بھول جائے اور اپنے رحم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بھول جائے پر میں تجھے نہ بھولونگا۔
یسعیاہ ۶۶: ۱۳
جس طرح ماں اپنے بیٹے کو دلاسا دیتی ہے اُسی طرح میں تم کو دلاسا دوں گا۔ یروشلیم میں تم تسلی پاؤ گے۔
حزقی ایل ۱۶: ۴۴
دیکھ سب مثل کہنے والے تیری بابت یہ مثل کہیں گے کہ جیسی ماں ویسی بیٹی۔
متی ۱۲: ۴۶-۵۰
جب وہ بھِیڑ سے یہ کہہ رہا تھا اُس کی ماں اور بھائی باہِر کھڑے تھے اور اُس سے بات کرنا چاہتے تھے۔ کِسی نے اُس سے کہا دیکھ تیری ماں اور تیرے بھائی باہِر کھڑے ہیں اور تُجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اُس نے خَبر دینے والے کو جواب میں کہا کون ہے میری ماں اور کون ہیں میرے بھائی؟ اور اپنے شاگِردوں کی طرف ہاتھ بڑھا کر کہا دیکھو میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں۔ کیونکہ جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائی اور میری بہن اور ماں ہے۔
متی ۱۵: ۴-۶
کیونکہ خُدا نے فرمایا ہے کہ تُو اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا اور جو باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔ مگر تُم کہتے ہو کہ جو کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پہُنچ سکتا تھا وہ خُدا کی نذر ہوچُکی۔ تو وہ اپنے باپ کی عِزّت نہ کرے۔ پَس تُم نے اپنی رِوایت سے خُدا کا کلام باطِل کر دِیا۔
لوقا ۲: ۵۱
اُس کی ماں نے یہ سب باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں۔
لوقا ۱۸: ۲۰
تُو حُکموں کو تو جانتا ہے۔ زِنا نہ کر۔ خُون نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جھُوٹی گواہی نہ دے۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر۔
یوحنا ۱۶: ۲۱
جب عَورت جننے لگتی ہے تو غمگِین ہوتی ہے اِس لِئے کہ اُس کے دُکھ کی گھڑی آپہُنچی لیکِن جب بچّہ پَیدا ہوچُکتا ہے تو اِس خُوشی سے کہ دُنیا میں ایک آدمِی پَیدا ہُؤا اُس درد کو پھِر یاد نہِیں کرتی۔
یوحنا ۱۹: ۲۶-۲۷
یِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے محبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بَیٹا یہ ہے۔ پھِر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔
افسیوں ۶: ۱-۳
اے فرزندو! خُداوند میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ واجِب ہے۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر (یہ پہلا حُکم ہے جِس کے ساتھ وعدہ بھی ہے)۔ تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمر زمِین پر دراز ہو۔
گلتیوں ۴: ۲۶
مگر عالمِ بالا کی یروشلِیم آزاد ہے اور وُہی ہماری ماں ہے۔
۱۔ تیمتھیس ۲: ۱۳-۱۵
کیونکہ پہلے آدم بنایا گیا۔ اُس کے بعد حوّا۔ اور آدم نے فریب نہِیں کھایا بلکہ عَورت فریب کھا کر گُناہ میں پڑ گئی۔ لیکِن اَولاد ہونے سے نِجات پائے گی بشرطیکہ وہ اِیمان اور محبّت اور پاکیزگی میں پرہیزگاری کے ساتھ قائِم رہیں۔
۱۔ تیمتھیس ۵: ۲
اور جوانوں کو بھائی جان کر اور بڑی عُمر والی عَورتوں کو ماں جان کر اور جوان عَورتوں کو کمال پاکیزگی سے بہن جان کر۔
۲۔ تیمتھیس ۱: ۵
اور مُجھے تیرا وہ بے رِیا اِیمان یاد دِلایا گیا ہے جو پہلے تیری نانی لوئِس اور تیری ماں یُونِیکے رکھتی تھِیں اور مُجھے یقِین ہے کہ تُو بھی رکھتا ہے۔